متفرق شعراء

درِجنّت دِکھا دے

(عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

رضا تیری ہے جو مولیٰ بتا دے

مجھے اُس راہ پر خود ہی چلا دے

کمر خم ہے مری بارِ گُنہ سے

مرے اِس بوجھ کو تُو ہی ہٹا دے

ہوں کب سے منتظر تیری نِدا کا

نویدِ مغفرت مولیٰ سُنا دے

وہ جِن سے پوچھ گچھ ہوگی نہ کوئی

مقدّر میرا بھی ایسا بنا دے

ترے لائق نہیں دامن میں کچھ بھی

کوئی قابل گہر ، اپنی عطا دے

تھکا ہارا مسافر ہے یہ راشد

درِ جنّت اسے خود ہی دِکھا دے

(عطاء المجیب راشد)

متعلقہ مضمون

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button