متفرق شعراء
-
لبوں پہ نعرۂ تکبیر ہے وطن کے لیے
ہماری عزت و توقیر ہے وطن کے لیے لہو سے لکھی یہ تحریر ہے وطن کے لیے عدو کے سینے…
مزید پڑھیں » -
دعا دعا وہ چہرہ
دعا دعا وہ چہرہ حیا حیا وہ آنکھیں صبا صبا وہ زلفیں چلے لہو گردش میں رہے آنکھ میں دل…
مزید پڑھیں » -
مَکُنْ تَکْیہ بَر عُمرِ ناپائیدار
قضا سے کسی کو نہیں ہے فرار مَکُنْ تَکْیہ بَر عُمرِ ناپائیدار کرو جمع کچھ آخرت کے لیے کہ اس…
مزید پڑھیں » -
مکرم ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب کے نام
وہ پھول جیسا چہرہ مہکتا گلاب تھا اُس پر خدا کا فضل ہوا بے حساب تھا وہ خود بھی اک…
مزید پڑھیں » -
مگر تقریر آقا کی جدا لگتی ہے جلسہ میں
سبیلِ الفت و عشقِ خدا لگتی ہے جلسہ میں جھڑی نورِ خدا کی بے بہا لگتی ہے جلسہ میں مسیح…
مزید پڑھیں » -
غزل
بھروسہ اپنی عبادتوں پر کبھی نہ کرنا مگر شبہ بھی صداقتوں پر کبھی نہ کرنا سفر ہے صدق و وفا…
مزید پڑھیں » -
ہاتھ اٹھے ہیں اس کے دعا کے لیے
میرا جینا ہے دیں کی بقا کے لیے اور خوشیاں ہیں رب کی رضا کے لیے آؤ تیرو ہمارا جگر…
مزید پڑھیں » -
مولا! اب اِذ رَمَیتَ کا جلوہ دکھا مجھے
خدا کا خلیفہ، خدا کے حضور (عالمی بیعت کے دوران حضور کی ایک خاص کیفیت دیکھ کر) مولا میں اپنے…
مزید پڑھیں » -
الفضل منادی ہے دنیا میں محبت کا
الفضل منادی ہے دنیا میں محبت کا بے مثل حوالہ ہے آدابِ صحافت کا اُسلوبِ بیاں دل کش، انداز نرالا…
مزید پڑھیں » -
ہر قدم آگے بڑھا الفضل کا
جب سے غنچہ ہے کھلا الفضل کا تذکرہ ہے جا بہ جا الفضل کا یہ مٹاتا ہے دلوں سے تیرگی…
مزید پڑھیں »