متفرق شعراء
-
سخنوروں کے شہر میں وہ شہ سُخن کمال است
سخنوروں کے شہر میں وہ شہ سُخن کمال است گُلاب تو ہزار ہیں وہ گُل بدن کمال است مِرے لیے…
مزید پڑھیں » -
عشاق کو گستاخ کہو بات ہے کوئی
عشاق کو گستاخ کہو بات ہے کوئی تم دن کو کہو رات تو وہ رات ہے کوئی اُس حسن کی…
مزید پڑھیں » -
اس در کی فقیری مری تقدیر بنا دے
سب اس کے تصرف میں ہے جو رنگ سجا دے جو یار مرا چاہے مجھے ویسا بنا دے میں بھی…
مزید پڑھیں » -
جو عشق کی وادی میں نئے دیپ جلا دے
جو عشق کی وادی میں نئے دیپ جلا دے ’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ وہ آگ وفاداری…
مزید پڑھیں » -
اکنافِ جہاں شوکتِ اسلام بڑھا دے
مالک تُو خلافت کے بھی انعام بڑھا دے اکنافِ جہاں شوکتِ اسلام بڑھا دے وہ امن کا شہزادہ سدا دے…
مزید پڑھیں » -
یوم الحج
پھر چھا گیا آفاق پہ اِک کیفِ ضیا بار پھر پا گئے تابندہ نصیب آج درِ یار یہ روزِ سعید…
مزید پڑھیں » -
تو نسلوں کو ، ہم کو بھی خلافت کی ردا دے
دنیا کو ضرورت ہے دعاؤں کی، دعا دے اے احمدی اٹھ نالوں سے تو عرش ہلا دے فرزانہ نہیں بننا…
مزید پڑھیں » -
مولیٰ مرے اب تُو ہی مجھے جود و سخا دے
پیارے ہیں جو تیرے مجھے ویسا ہی بنا دے “دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ ہاتھوں میں لیے…
مزید پڑھیں » -
مہدی کا مجھے عاشق و دیوانہ بنا دے
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ مہدی کا مجھے عاشق و دیوانہ بنا دے صد شکر کہ پھر…
مزید پڑھیں » -
پھیلتے نور کو مونہوں سے بجھانے والے
روز انصاف کے ڈنکے کو بجانے والے یہ وہی ہاتھ ہیں کلمے کو مٹانے والے یاد کرتے ہیں جہاں احمدی…
مزید پڑھیں »