منظوم کلام
-
اس در کی فقیری مری تقدیر بنا دے
سب اس کے تصرف میں ہے جو رنگ سجا دے جو یار مرا چاہے مجھے ویسا بنا دے میں بھی…
مزید پڑھیں » -
درسِ توحید
وہ دیکھتا ہے غیروں سے کیوں دل لگاتے ہو جو کچھ بتوں میں پاتے ہو اُس میں وہ کیا نہیں…
مزید پڑھیں » -
جو عشق کی وادی میں نئے دیپ جلا دے
جو عشق کی وادی میں نئے دیپ جلا دے ’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ وہ آگ وفاداری…
مزید پڑھیں » -
اکنافِ جہاں شوکتِ اسلام بڑھا دے
مالک تُو خلافت کے بھی انعام بڑھا دے اکنافِ جہاں شوکتِ اسلام بڑھا دے وہ امن کا شہزادہ سدا دے…
مزید پڑھیں » -
یوم الحج
پھر چھا گیا آفاق پہ اِک کیفِ ضیا بار پھر پا گئے تابندہ نصیب آج درِ یار یہ روزِ سعید…
مزید پڑھیں » -
تو نسلوں کو ، ہم کو بھی خلافت کی ردا دے
دنیا کو ضرورت ہے دعاؤں کی، دعا دے اے احمدی اٹھ نالوں سے تو عرش ہلا دے فرزانہ نہیں بننا…
مزید پڑھیں » -
مولیٰ مرے اب تُو ہی مجھے جود و سخا دے
پیارے ہیں جو تیرے مجھے ویسا ہی بنا دے “دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ ہاتھوں میں لیے…
مزید پڑھیں » -
مہدی کا مجھے عاشق و دیوانہ بنا دے
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘ مہدی کا مجھے عاشق و دیوانہ بنا دے صد شکر کہ پھر…
مزید پڑھیں » -
پھیلتے نور کو مونہوں سے بجھانے والے
روز انصاف کے ڈنکے کو بجانے والے یہ وہی ہاتھ ہیں کلمے کو مٹانے والے یاد کرتے ہیں جہاں احمدی…
مزید پڑھیں »